جواب:
بینک والے اگر جتنے پیسے آپ کو بطور قرض دیں اتنے ہی واپس لیں تو پھر سود نہیں ہو گا۔ آپ قرض لے سکتے ہیں اس کو قرض حسنہ کہتے ہیں۔ اگر وہ آپ کو قرض اس شرط پر دیں کہ متعین مدت کے بعد آپ نے اس قرض پر اضافہ کر کے دینا ہے پھر سود ہو گا جو جائز نہیں ہے۔ مثلا وہ آپ کو 5 لاکھ روپے دیتے ہیں اور سال یا دو سال بعد 5 لاکھ ہی واپس لیتے ہیں پھر تو جائز ہے دوسری صورت اگر وہ کہیں کہ 5 لاکھ لے لو سال یا دو سال بعد 6 لاکھ واپس کر دینا یہ سود ہے جو جائز نہیں ہو گا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔