جواب:
عورت کا چہرہ، ہاتھ اور ٹخنوں تک پاؤں کے علاوہ سارا جسم چھپانا لازمی ہے۔ اب وہ کس طرح چھپایا جائے اس کے لیے کوئی مخصوص لباس نہیں ہے۔ کیونکہ اسلام ایک عالمگیر مذہب ہے۔ پوری دنیا کے کونے کونے میں قیامت تک قائم رہنے والا ہے، اس لیے کوئی پابندی نہیں لگائی کہ فلاں کپڑا اور فلاں فلاں ڈیزائن ہی پہننا ضروری ہے کیونکہ علاقے، رسم ورواج اور گرمی سردی کی وجہ سے ہر ایک کی ضرورت مختلف ہو سکتی ہے۔ کشمیر، مری اور سبی میں رہنے والے ایک جیسا لباس نہیں پہن سکتے ہیں، لیکن اسلام نے یہ بتا دیا کہ لباس ایسا ہونا چاہیے جس میں پردہ ہو، گرمی سردی سے بچائے اور پہنا ہوا خوبصورت لگے، اس کے علاوہ کوئی پابندی نہیں ہے۔
لہذا جو لباس باپردہ ہو، گرمی سردی سے محفوظ رکھے اور پہنا ہوا خوبصورت لگے، وہی لباس پہننا درست ہے۔ مردوں اور عورتوں کے لیے ایک ہی اصول ہے۔ کوئی خاص ڈیزائن اور کپڑے پر پابندی نہیں ہے سوائے مردوں کو ریشم کا کپڑا پہننے کے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔