جواب:
جس کے پاس زیور ہو یا مال جو نصاب کی حد کو پہنچتا ہو اس پر زکوۃ، قربانی اور فطرانہ واجب ہونگے۔ فرق صرف یہ ہے زکوۃ کے لئے زیور یا مال پر سال گزرنا ضروری ہے، جبکہ قربانی اور فطرانہ کے لئے ان ایام میں بندہ صاحب نصاب ہونا ضروری ہے۔ استعمال کی اشیاء کے علاوہ سونا، چاندی یا اس کے علاوہ جو بھی مال ودولت ہو سب مل کر ساڑھے سات تولے سونے یا ساڑھے باون تولے چاندی کے برابر ہو تو اس میں سے اڑھائی فیصد زکوۃ ادا کریں گے۔ اگر قربانی کے ایام میں صاحب نصاب ہو تو قربانی واجب ہو گی۔ یہی حکم صدقہ فطر کا ہے کہ ان ایام میں صاحب نصاب ہو تو صدقہ فطر واجب ہو گا۔
یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ مرد صاحب نصاب ہے تو زکوۃ، قربانی اور صدقہ فطر مرد پر واجب ہو گا اور عورت صاحب نصاب ہو گی تو وہ الگ زکوۃ، قربانی اور صدقہ فطر ادا کرے گی۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔