جواب:
سگریٹ پینے سے وضو نہیں ٹوٹتا، البتہ افضل اور مستحسن یہ ہے کہ سگریٹ پینے کے بعد وضو کر لیا جائے۔ اگر وضو نہیں کرتا تو کلی لازمی کرنی چاہیے، تاکہ منہ سے سگریٹ کی بدبو ختم ہو جائے۔
کیونکہ احادیث سے ثابت ہے کہ بدبو دار چیزوں کے استعمال کے بعد اللہ کا ذکر نہیں کرنا چاہے، جیسا کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے غزوہ خیبر میں فرمایا جو اس درخت یعنی لہسن سے کھائے وہ مسجد میں نہ آئے۔ دوسری روایت میں فرمایا جس نے اس درخت سے کھایا وہ ہمارے قریب نہ آئے اور نہ ہمارے ساتھ نماز پڑھے۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا جو اس درخت سے کھائے وہ ہمارے مسجد کے قریب آئے نہ ہمیں لہسن کی بو سے تکلیف دے۔
مندرجہ بالا احادیث سے پتا چلا کے کچا لہسن اور پیاز کھا کر حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسجد میں جا کر نماز پڑھنے سے منع فرما دیا۔ کیونکہ ان کی بدبو سے فرشتوں کو تکلیف ہوتی ہے، لہسن اور پیاز کی طرح ہر ایسی چیز کھا کر مسجد میں جانا منع ہے جس سے منہ میں بدبو آئے، نسوار، سگریٹ، تمباکو بھی اسے حکم میں ہیں۔ ان چیزوں کی بدبو کی وجہ سے عام مسلمانوں کو بھی تکلیف پہنچتی ہے۔ اس لئے جہاں لوگوں کا اجتماع ہو وہاں ایسی چیزیں کھانے سے احتراز کرنا چاہیے۔ اور اگر ناگزیر صورت میں ان چیزوں کو استعمال کرنا ہی پڑھے تو ٹوتھ پیسٹ استعمال کر کے بدبو زائل کرنے کے بعد جانا چاہیے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔