جواب:
اللہ تعالیٰ ہم سب کو سیدھے راستے پر چلنے کی ہدایت اور توفیق عطا فرمائے، اس میں کوئی شک نہیں کہ آپ واقعی ایک بڑے گناہ میں ملوث ہیں اور آپ سے یہ گناہ ابھی تک جاننے کے باوجود کہ ایسا کرنا شوہر کی زوجیت میں خیانت کرنے کے مترادف ہے، سر زد ہو رہا ہے۔ آپ کے شوہر میلوں دور فقط آپ کے لیے آپ کو خوش و خرم رکھنے کے لیے آپ کو ہر سہولت اور آسانی دینے کے لیے پتہ نہیں کتنے دکھ درد اور مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ آپ ان کی امانت ہیں، لہذا آپ پر فرض ہے کہ ان کی امانت کی حفاظت کریں نہ کہ خیانت۔
یہ ایک بہت خطرناک راستہ ہے جو آپ کو تباہی و بربادی کی طرف لے جا سکتا ہے، معاشرے میں ایسے واقعات بہت پیش آتے ہیں، جن سے آپ بھی واقف ہیں، آج انٹرنیٹ پر بات ہو رہی ہے، کل فون پر اور دھیرے دھیرے ملاقات اور پھر دین اور دنیا دونوں تباہ، کیونکہ شیطان ہر وقت انسان کے ساتھ رہتا ہے، جو اسے برے کاموں پر ابھارتا رہتا ہے۔
آپ کو انہیں بتانے کی ضرورت نہیں ہے، اس سے فتنہ و فساد پھیلنے کا خطرہ ہے اور ان کا آپ پر اعتماد ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گا۔ آپ فوراً اس شخص سے رابطہ منقطع کریں، اللہ سے معافی مانگیں، اور سچی توبہ کریں۔ تو اللہ تعالیٰ غفور و رحیم ہے اور اپنے شوہر میں دلچسپی لیں، آپ کو اپنے گناہ کا احساس ہوگیا، یہ بڑی بات ہے، اب شوہر کو بتانے کی ضرورت نہیں، اس سے آپ کے ازدواجی تعلقات خراب ہونگے، اعتماد ختم ہو جائے گا۔ آپ آئندہ کے لئے توبہ کریں، اور صدقہ و خیرات حسب توفیق کر دیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو معاف فرمائے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔