میری نماز بار بار ٹوٹ جاتی ہے میری رہنمائی فرمائیں؟


سوال نمبر:1004
میری نماز بار بار ٹوٹ جاتی ہے ہر رکعت میں، کبھی لگتا ہے کہ سورہ فاتحہ کے بعد دوسری سورۃ‌ نہیں پڑھی، کبھی رکوع نہیں‌ کیا، کبھی دوسرا سجدہ نہیں کیا۔ اس طرح بہت بار نماز میں ہوتا ہے۔ میرا نماز پڑھنا بہت مشکل ہو جاتا ہے، آپ کا ای میل ایڈریس جس نے دیا وہ کہتا ہے کہ میری نماز اس طرح اس لیے ہے کہ میں جو اللہ سے توبہ کرتا ہوں اور پھر گناہ کر لیتا ہوں یہ سب اس وجہ سے ہے کہ میں‌ نعوذ باللہ اللہ تعالیٰ کو دھوکہ دے رہا ہوں۔ میں تو ان کی بات سن کر حیران ہوں۔ ایک گناہ پر انسان جو اللہ کی طالب نظر ہے وہ اللہ کو دھوکہ دینا چاہے گا۔ میں نے تو یہ کہا تھا کہ میں توبہ کرتا ہوں لیکن بعد میں پھر گناہ شروع کر دیتا ہوں تو ایسا کرنےسے خدا کو دھوکہ دینا ہوتا ہے کیا؟ یا پھر میں ان کو تفصیل سے ساری بات نہیں بتا سکا۔ آپ کو بھی کچھ سمجھ نہیں آئے تو دوبارہ پوچھ لیں، اس طرح کی باتیں نہ کیجئے گا کہ میں‌ ڈر کر اللہ سے دور ہو جاؤ۔

  • سائل: نامعلوممقام: پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 24 مئی 2011ء

زمرہ: عبادات  |  نماز کے مفسدات  |  نماز

جواب:
اگر آپ بار بار شک میں پڑھ جاتے ہیں کہ کبھی سورۃ نہیں پڑھی، کھبی سجدہ نہیں کیا یا پھر کسی اور رکن کے بارے میں شک ہوتا ہے تو اس کے لیے آپ غالب گمان کیا کریں۔ مثلا اگر آپ کو شک ہے کہ میں نے سورۃ نہیں پڑھی تو آّپ دیکھیں کہ آپ کا غالب گمان کیا ہے یعنی کہ اگر آپ کا زیادہ گمان یہ ہے کہ آپ نے سورت پڑھ لی ہے تو آپ کی نماز ہو جائے کی، اس میں کوئی حرج نہیں۔ (کتب فقہ)

یہ بات غلط ہے کہ اللہ کو دھوکہ دیا جاسکتا ہے۔ انسان کمزور اور ناتواں ہے جب گناہ کرتا ہے تو اسے چاہے کہ جلدی سے توبہ کرے، اللہ تعالیٰ کو دھوکہ نہیں دیا جاسکتا وہ تو علیم و خبیر ہے۔ اللہ تعالیٰ کے علم میں سب کچھ ہے اس سے کوئی چیز بھی نہیں چھپی۔ انسان کو چاہیے کہ وہ ہر وقت استغفار پڑھے اور توبہ کرے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: صاحبزادہ بدر عالم جان