جواب:
مطلقاً گانے سننا جائز نہیں ہے اس لیے کہ عرف میں گانے سے مراد مجازی عاشقوں کا
ایسا کلام ہے جو اکثر فحش، بےہودہ اور بے معنی ہوتا ہے اور بعض اوقات بہت غلط الفاظ
استعمال ہوتے ہیں جو کہ کفریہ کلمات ہوتے ہیں اور ساتھ رقص کا بھی ہو رہا ہوتا ہے
تو یہ جائز نہیں ہے۔
حدیث پاک میں آتا ہے :
الغناء ينبت النفاق فی القلب کما ينبت الماء الزرع.
(مشکوة شريف بحواله مسلم شريف)
گانا دل میں نفاق پیدا کرتا ہے جیسا کہ پانی سبزہ اگاتا ہے۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما جب گانے کی آواز سنتے تو دونوں انگلیوں کو کانوں میں ڈال لیتے یہاں تک کہ دور چلے جاتے۔ پھر پوچھتے کہ آواز آرہی ہے، جب بتایا جاتا کہ نہیں تو انگلیوں کو نکالتے اور فرماتے اس طرح حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کرتے تھے۔
(رواه احمد و ابو داؤد بحواله مشکوة شريف)
ان فضول چیزوں سے بچنا چاہیے، اس کی بجائے حمد و نعت سنا کریں اس سے ثواب بھی ملتا ہے اور راحت اطمینان قلب بھی اور محبت میں بھی اضافے کا باعث ہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔