جواب:
فاتحہ یا دعا زندہ اور مردہ دونوں کے لیے بغیر کسی وقت کی قید کے جائز ہے۔ جنازہ
سے پہلے بھی اور بعد میں بھی میت کے لیے فاتحہ پڑھی جاسکتی ہے۔
فقہاء کرام فرماتے ہیں : میت کو غسل دینے سے قبل اس کے پاس بیٹھ کر تلاوت قرآن مجید کرنا مکروہ ہے جبکہ غسل کے بعد مکروہ نہیں ہے۔
امام شامی فرماتے ہیں :
اذا کان قريبا منه اما اذا بَعُدَ عنه بالقراءة فلا کراهة.
(شامی، 2 : 194)
میت کے پاس بیٹھ کر قراءت کرنا مکروہ ہے، اگر دور ہو تو مکروہ نہیں ہے۔
لہذا مطلقا دعا کرنا ہر جگہ جائز ہے۔ فقط تلاوت قرآن میت کے پاس بیٹھ کر غسل سے پہلے کرنا مکروہ ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔