جواب:
آقا علیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا جب یہود تم کو سلام کریں تو جواب میں کہو
وعلیکم (بحوالہ مشکوۃ : 197) یہ کافی ہے۔ اگر سلام سے جواب دو تو بھی کوئی حرج نہیں
اس لیے کہ اسلام محبت اور امن کا دین ہے۔ آج کل غیر مسلم ہمارے ایک ایک فعل کو نوٹ
کر رہے ہیں اس لیے آج کا تقاضا ہے اور آپ سمجھتے ہیں کہ ان کے سلام کا پورا جواب
دینے سے الفت پیدا ہوگی تو کوئی حرج نہیں۔
اعلیٰ حضرت رحمہ اللہ فرماتے ہیں جس لفظ سے مناسب سمجھے جواب دے اگرچہ سلام کے جواب میں سلام ہی کہے۔
(فتاوی رضویہ، کتاب الخطر والاباھۃ، 5 / 66)
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔