جواب:
قال النبی صلی الله عليه وآله وسلم من قال لا اله الا الله دخل الجنه. (اوکما قال)
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص لا الہ الا اللہ (محمد رسول اللہ) کہے وہ جنت میں جائے گا۔
ایمان تصدیق بالقلب اور اقرار باللسان کا نام ہے جو کوئی سچے دل اور زبان سے ایمان کا اقرار کرتا ہے وہ مسلمان ہو جاتا ہے۔ اگر یہ بچے اتنے سمجھدار ہیں کہ وہ یہ تمیز کر سکتے ہیں کہ ایمان کیا ہے، دین کیا ہے اسی طرح جنت اور دوذخ کے بارے میں جانتے ہیں تو یہ بچے مسلمان شمار ہوں گے جب تک انکار نہ کریں۔ (شامی، 4 / 257)
غیرمسلموں کے ساتھ کھانا کھانے میں کوئی حرج نہیں ہوتا، بس صرف کھانے کا حلال ہونا ضروری ہوتا ہے۔ آپ انہیں مسلمان بچوں سے الگ نہ رکھیں اور انہیں دین سیکھنے کے موقع سے محروم نہ کریں۔ اگر وہ اسلام کے پیغام سے متاثر ہو کر اسلام قبول کر لیتے ہیں تو وہ مسلمان کہلائیں گے اور آپ کو بہت عظیم اجر و ثواب ملے گا۔
اسی طرح اساتذہ پر کوئی گناہ نہیں بلکہ وہ کوشش کریں کہ ان کو کلمہ حق کا معنی و مفہوم اور جدید دور میں قابل عمل دین کے طور پر اسلام کا پیغام انہیں سمجھائیں، وہ قبول کریں تو بہتر اور اگر قبول نہ کریں تو اس میں آپ پر کوئی گناہ نہیں ہے۔ اسی طرح یہ بھی ذہن میں رکھیں کہ کسی کو زبردستی مسلمان بنانا جائز نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔