جواب:
صاحب ھدایہ لکھتے ہیں :
ولا باس ان يصلَّیَ علی يساط فيه تصاوير لان فی استهانة بالصور.
جس قالین میں تصاویر بنی ہوں اس پر نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ اس صورت میں تصویروں کی توہین ہے (نہ کہ تعظیم)۔
(هداية، 1 : 142)
تصاویر کے اوپر سجدہ کرنا جائز نہیں ہے۔
ولا يسجُدُ التصاوير لانه يشبه عبادة الصورة.
اور تصاویر پر سجدہ نہ کرے کیونکہ اس میں تصویر کی عبادت سے مشابہت ہے۔
(هدايه، 1 : 142)
لہذا جس مکان میں نمازی کے سامنے کوئی تصویر ہو تو وہ ناجائز ہے اگر دوسری طرف ہو اور نماز میں اس کی تعظیم نہ ہو تو جائز ہے کیونکہ ممانعت تصویر میں اصل علت وہ بت پرستوں سے عبادت میں مشابہت ہے لہذا مشابہت کا خوف نہ ہو تو جائز ہے۔
(فتح القدير، 1 : 362)
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔