جواب:
’الفتاویٰ الھندیۃ (1:148)‘ المعروف ’فتاویٰ عالمگیری‘ کے مطابق دونوں خطبوں کے
دوران میں اس طرح بیٹھنا مستحب ہے جس طرح نماز میں بیٹھا جاتا ہے۔ اگر سامع کسی اور
طرح بیٹھ جائے تب بھی کوئی حرج نہیں کیوں کہ یہ نہ عملًا نماز میں ہے نہ حقیقتاً۔
مفتی احمد یار خان نعیمی نے ’مرآۃ المناجیح (2:338)‘ میں لکھا ہے کہ خطبہ جمعہ سننے کے دوران میں اس طرح بیٹھنا کہ پہلے خطبے میں ہاتھ باندھے ہوں اور دوسرے خطبے میں ہاتھ رانوں پر رکھے ہوں، اس سے دو رکعت نفل کا ثواب ملتا ہے۔ مگر مفتی احمد یار خان نعیمی کے اس قول کی کوئی شرعی حجت نہیں ہے۔
لیکن بہتر یہی ہے کہ خطبہ سننے کے دوران میں منظم انداز میں دو زانو ہو کر اس طرح بیٹھا جائے کہ پہلے خطبے میں ہاتھ باندھے ہوں اور دوسرے خطبے میں ہاتھ رانوں پر رکھے ہوں۔ اس سے ایک نظم بھی پیدا ہوگا اور ایک ترتیب بھی قائم رہے گی۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔