جواب:
کتا پلید جانور ہے اور ان جانوروں میں شامل ہے جو درندہ صفت ہیں۔
حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے :
وَما من اهل بيت يرتبطون کلباً اِلا نقص من عملهم کل يوم قيراط اِلّا کلب صيدٍ او کلب حرثٍ او کلب غنمٍ.
(رواه الترمذی والنسائی بحواله مشکوٰة)
ہر وہ گھر والے جو کتا پالتے ہیں تو روزانہ ان کے اعمال میں ایک قیراط کی کمی ہوتی ہے مگر وہ کتا جو شکار کیلئے ہو یا فصل یعنی کھیتی باڑی کی حفاظت کیلئے یا مویشی کی حفاظت کیلئے پالتے ہیں وہ جائز ہے۔
معلوم ہوا کہ صرف شکاری کتا یا اپنے گھر اور مال کی حفاظت کیلئے کتا پالنا جائز ہے اس کے علاوہ بلا ضرورت کتا پالنا جائز نہیں ہے۔
دوسری روایت میں ہے کہ جس گھر میں کتا ہو اس میں رحمت کے فرشتے داخل نہیں ہوتے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔