جواب:
کپڑے الٹا رکھنے سے ان میں شیاطین آنے والی بات درست نہیں ہے۔ کسی حدیث یا کسی امام کے قول میں اس بات کا شائبہ تک نہیں ہے کہ جس سے یہ نتیجہ اخذ کیا جائے کہ کپڑے الٹے رکھنے سے ان میں شیاطین آ جاتے ہیں۔ البتہ احادیثِ مبارکہ میں رسول اللہ ﷺ نے لباسِ شہرت پہننے سے منع فرمایا ہے، جیساکہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
مَنْ لَبِسَ ثَوْبَ شُهْرَةٍ فِي الدُّنْيَا أَلْبَسَهُ اللهُ ثَوْبَ مَذَلَّةٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ثُمَّ أَلْهَبَ فِيهِ نَارًا.
ابن ماجہ، السنن، رقم الحدیث: 3607
جو شخص دنیا میں شہرت کا لباس پہنے گا، اللہ تعالیٰ اُسے قیامت کے دن ذلت کا لباس پہنائے گا، پھر اس میں آگ بھڑکا دے گا۔
شہرت کے لباس سے مراد یہ ہے کہ لباس یا تو بہت قیمتی ہو کہ لوگ مرعوب ہو جائیں اور اُس کے مال و دولت اور ثروت و امارت کی شہرت ہو جائے یا لباس اتنا ہلکا اور کمتر ہو کہ لوگوں میں اُس کے زہد اور بزرگی کی شہرت ہو۔ اسی طرح علماء نے لباس مقلوب یعنی الٹے کپڑے پہننے کو بھی شہرت کے لباس میں شمار کیا ہے، اس لئے کہ اس سے آدمی کی تحقیر کی شہرت ہوتی ہے۔ اسی بناء پر علماء نے الٹا لباس پہننے کو ناجائز شمار کیا ہے، مثلاً شلوار یا پتلون کو الٹا پہننا جائز نہیں کیونکہ اس میں انسان کی تحقیر ہوتی ہے اور وہ لوگوں کی نگاہ میں ذلیل ہوتا ہے۔
فلھٰذا تحقیر کا باعث بننے کی صورت میں الٹے کپڑے پہننے کی ممانعت تو بہرحال ہے مگر الٹے کپڑوں میں شیاطین کے آنے کی بات قطعی طور پر منگھڑت ہے۔ اس کی کوئی اصل نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔