جواب:
اگر سال مدینہ منورہ میں حاضری کے بعد عمرہ کی ادائیگی کیلئے جا رہا ہے تو سائل ذوالحلیفہ جو ابیارِ علی ہے کے نام سے مشہور ہے، یہاں سے گزرنے سے قبل احرام باندھے گا۔ ذوالحلیفہ اہل مدینہ کا میقات ہے اور شہر کے وسطی علاقے سے 8 کلو میٹر دور ہے۔ یہ ان عازمین حج و عمرہ کی بھی میقات ہے جو اس میقات سے ہوکر گزرتے ہیں اور وہ مدینہ کے شہری نہیں ہوتے۔
سائل ایک عمرہ مکمل کرکے تمام ارکان سے فارغ ہونےکے بعد حدودِ حرم میں موجود ہے تو وہ مکی کے حکم میں ہوگا اور وہ حدودِ حرم سے باہر اور میقات کے اندر کسی بھی جگہ جا کر عمرہ کا احرام باندھ کر دوسرا عمرہ کرسکتا ہے، البتہ تنعیم (یعنی مسجد عائشہ) سے جا کر احرام باندھنا افضل اور بہتر ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔