جواب:
حج و عمرہ کے اَرکان ادا کرنے کے بعد احرام سے باہر ہونے کے لئے حلق یا تقصیر یعنی سر کے چوتھائی حصے کے بال پورے کی مقدار اُتارنا واجب ہے، اور ترک کی صورت میں اس کا کفارہ بصورتِ دَم لازم ہے۔ یعنی اگر کسی نے حلق یا قصر کیئے بغیر احرام کھول دیا تو اُس پر دم دینا لازم ہے۔ احرام کھولنے سے مراد محض احرام کی چادریں اتارنا نہیں بلکہ اس میں اُن امور میں سے کسی امر کی انجام دہی بھی شامل ہے جو حالتِ احرام میں ممنوع ہیں، جیسے خوشبو لگانا، ناخن کاٹنا، جماع اور بوس و کنار کرنا، مرد کا سر کو ڈھانپا، شکار کرنا وغیرہ۔ محض احرام کی چادریں اتارنے سے احرام ختم نہیں ہوتا بلکہ احرام سر منڈوانے (حلق یا قصر) یا پھر احرام سے باہر آنے کی نیت سے احرام کے منافی اعمال میں سے کوئی عمل کرنے سے ختم ہوتا ہے۔
صورتِ مسئلہ میں اگر سائل نے حلق یا قصر کروانے سے قبل احرام کی چادریں اتار کر سلا ہوا کپڑا پہن لیا اور ایک دن یا ایک رات یا اس سے زیادہ مقدار پہنے رکھا یا کوئی ایسا کام کرلیا تھا جو کہ احرام کے منافی تھا، تو سائل پر دم واجب ہے جو حرم کی حدود میں ادا کیا جائے گا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔