جواب:
: روزوں کی صورت میں کفارہ ادا کرنا ہو تو مسلسل ساٹھ روزے بلا ناغہ رکھے جائیں مثلاً روزے قمری مہینے کی پہلی تاریخ سے شروع کیے گئے ہیں تو اس پورے مہینے اور اس کے بعد دوسرے قمری مہینے کے روزے رکھے اگر روزے قمری مہینے کے وسط سے شروع کیے گئے تو اس مہینے کو پورا کر کے اگلا سارا مہینہ روزے رکھنے کے بعد تیسرے مہینے میں اتنے دن روزے رکھے کہ پہلے مہینے کے دن ملا کر تیس دن پورے ہوجائیں۔ ضروری ہے کہ دو ماہ کے روزے مسلسل ہوں، اگر ایک دن کا بھی روزہ چھوٹ گیا تو پھر دوبارہ ساٹھ روزے رکھنے ہوں گے۔
البتہ عورت کے حیض کے دنوں میں جتنے روزے چھوٹ جائیں وہ شمار نہیں ہوں گے بلکہ وہ حیض سے پہلے اور بعد والے روزے ملا کر ساٹھ روزے پورے کرے۔ کفارہ ادا ہوجائے گ۔ ہاں اگر کفارے کے روزوں کے دوران نفاس کا زمانہ آجائے تو اس سے کفارے کا تسلسل ختم ہوجائے گا اور پھر دوبارہ شروع سے روزے رکھنا واجب ہوں گے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔