جواب:
شریعت نے کفارہ کو مکلف پر دنیا و آخرت میں گناہوں کو مٹانے کے لئے واجب کیا ہے کفارہ کا حکم عموماً روزے رکھنے، غلام آزاد کرنے، مساکین کو کھانا کھلانے یا انہیں لباس فراہم کرنے پر مشتمل ہے جیسا کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے:
’’ایک شخص نے رمضان میں (دن کے وقت) اپنی بیوی سے صحبت کر لی، پھر رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس سلسلہ میں مسئلہ دریافت کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : کیا تم غلام آزاد کر سکتے ہو؟ اس نے عرض کی : نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : دو ماہ کے روزے رکھ سکتے ہو؟ اس نے کہ : نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا دو۔‘‘
مسلم، الصحيح، کتاب الصيام، باب : تغليظ تحريم الجماع فی نهار رمضان علي الصّآئم و وجوب الکفارة... ، 2 : 783، رقم : 1111
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔