جواب:
مرد کے کفن میں تین کپڑے ہوتے ہیں:
عورت کے لیے مذکورہ تین کے علاوہ دو مزید دو چادریں ہوتی ہیں:
مرد و عوت کے کفن کی تفصیل درج ذیل ہے:
کفن کی چادریں اتنی چھوٹی نہ ہوں کہ میت پر پوری نہ ہو پائیں اور نہ اِتنی زیادہ ہوں کہ اسراف میں داخِل ہو جائیں۔ اس لیے احتیاط اسی میں ہے کہ تھان میں سے حسبِ ضرورت کپڑا کاٹاجائے۔ کفن اچھا ہونا چاہیے یعنی مرد عیدین و جمعہ کے لیے جیسے کپڑے پہنتا تھا اور عورت جیسے کپڑے پہن کر میکے جاتی تھی ان کی قیمت کا ہونا چاہیے۔
کفن پہنانے کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ غسل دینے کے بعد آہستہ سے جسم کو کسی پاک کپڑے سے صاف کیا جائے گا تاکہ کفن گیلا نہ ہو۔ کفن کو اس طرح بچھایا جائے گا کہ پہلے لفافہ یعنی بڑی چادر، اس پر ازار بند اور اس کے اوپر قمیص کو رکھا جائے گا۔ اس کے بعد میت کو ان چادروں پر سیدھا لِٹایا جائے گا اور کفنی کو سر سے گزار کر پہنایا جائے گا۔ اب سر، داڑھی (اور داڑھی نہ ہو تو ٹھوڑی) اوربقیہ تمام جسم پر خوشبو لگائی جائے گی اور وہ اعضا جن پر سجدہ کیا جاتا ہے یعنی پیشانی، ناک، ہاتھوں، گھٹنوں اور قدموں پر کافور لگایا جائے گا۔ پھر ازار یعنی تہبند لپیٹا جائے گا، پہلے بائیں یعنی اُلٹی جانب سے پھر سیدھی جانب سے۔ پھر لفافہ بھی اِسی طرح پہلے بائیں یعنی اُلٹی جانب سے پھر سیدھی جانب سے لپیٹا جائے گا۔ اس کے بعد لفافہ کو سر اور پاؤں کی طرف سے گِرّہ لگائی جائے گی تاکہ اُڑنے کا اندیشہ نہ رہے۔ عورت کو قمیص پہنا کر سر کے بالوں کے دو حصے کر کے سینے پر ڈال دیا جائے گا، ایک حصہ دائیں جانب اور ایک حصہ بائیں جانب، اس کے بعد سر پر اور بالوں پر اوڑھنی ڈالی جائے گی۔ اس کو باندھا اور لپیٹا نہیں جائے گا۔ اس کے بعد ازار لپیٹا جائے گا اور سینہ بند باندھ کر چادر لپیٹی جائے گی۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔