جواب:
سرکاری ملازم کو حکومت کی طرف سے ملنے والی پینشن بطور احسان اور تبرع کے دی جاتی ہے، اس لیے اسے ملازم کے مالِ وراثت میں شامل نہیں کیا جائے گا۔ حکومت کے قانون اور ضابطہ کے مطابق ملازم نے اپنی پینشن جن رشتہ داروں کے لیے مختص کی ہوتی ہے وہی اس کے مالک اور وارث ہوتے ہیں۔ دیگر رشتہ داروں کا اس پینشن کی رقم پر کوئی حق نہیں ہوتا اور نہ وہ نامزد وارث سے حصہ کا مطالبہ کرنے کا حق رکھتے ہیں۔ البتہ اگر نامزد وارث اپنی خوشی اور رضا سے دوسرے رشتہ داروں کو دے تو جائز ہے۔
اس لیے صورت مسئلہ میں بھائی کا حصہ تب ہی ہوگا اگر سرکاری ملازم نے اسے نامزد وارث بنایا ہے۔ ورنہ وہی وارث ہوگا جو نامزد ہے، بھائی نہیں ہوگا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔