جواب:
رمضان المبارک میں افطاری کرنے کی بہت فضیلت ہے۔ حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
لاَ يَزَالُ النَّاسُ بِخَيْرٍ مَا عَجَّلُوْا الْفِطْرَ.
مسلم، الصحيح، کتاب الصيام، باب فضل السحور و تاکيد استحبابه، 2 : 771، رقم : 1098
’’میری امت کے لوگ بھلائی پر رہیں گے جب تک وہ روزہ جلد افطار کرتے رہیں گے۔‘‘
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث قدسی میں اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے :
أَحَبَّ عِبَادِي إِلَيَّ أَعْجَلُهُمْ فِطْرًا.
ابن حبان، الصحيح، 4 : 558، رقم : 1670
’’میرے بندوں میں مجھے پیارے وہ ہیں جو افطار میں جلدی کریں۔‘‘
حضرت یعلی بن مرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اﷲ تعالیٰ کو تین چیزیں پسند ہیں :
گویا معلوم ہوا کہ رمضان المبارک میں بروقت روزہ افطار کرنا نہ صرف بے شمار فضائل و روحانی فیوض و برکات کا حامل ہے بلکہ اس وقت کی فضیلت یہ بھی ہے.
ابن ماجه، السنن، کتاب الصيام، باب : فی الصائم لاتردُّ دعوته، 2 : 364، رقم : 1753
حضرت عبد اﷲ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہم سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ افطار کے وقت روزہ دار کی دعا کو رد نہیں کیا جاتا۔‘‘
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔