سوال: اگر کوئی شخص باجماعت نماز میں رکوع کے بعد شامل ہو تو کیا اس کو وہ رکعت بعد میں ادا کرنا ہو گی یا سجدے میں مل جانے سے بھی رکعت مکمل ہو جاتی ہے؟
جواب:
جو شخص حالت رکوع میں امام کے ساتھ ملے اُسے وہ رکعت مل جاتی ہے کیونکہ حدیث مبارکہ میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
إِذَا جِئْتُمْ إِلَى الصَّلاَةِ وَنَحْنُ سُجُودٌ فَاسْجُدُوا وَلاَ تَعُدُّوهَا شَيْئًا وَمَنْ أَدْرَكَ الرَّكْعَةَ فَقَدْ أَدْرَكَ الصَّلاَةَ.
جب تم نماز کے لیے آؤ اور ہم سجدہ میں ہو ں تم بھی سجدہ کرو اور اسے شمار نہ کرو اور جس نے رکوع پالیا تو اس نے نماز (رکعت) پالی۔
أبي داود، السنن، كتاب الصلاة، باب في الرجل يدرك الإمام ساجدا كيف يصنع، 1: 236، رقم: 893، بيروت: دار الفكر
معلوم ہوا جو شخص رکوع کے بعد آئے اُسے فوری نماز میں شامل تو ہو جانا چاہیے لیکن وہ رکعت اُسے نہیں ملے گی، کیونکہ مکمل رکعت وہی پائے گا جو کم از کم امام کے رکوع سے اوپر اٹھنے سے پہلے رکوع میں شامل ہو جاتا ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔