ہم نماز ادا کرتے ہیں مگر ہماری دعا قبول کیوں نہیں ہوتی؟


سوال نمبر:527
ہم نماز ادا کرتے ہیں مگر ہماری دعا قبول کیوں نہیں ہوتی؟

  • تاریخ اشاعت: 27 جنوری 2011ء

زمرہ: عبادات  |  عبادات

جواب:

ہم نماز پڑھتے ہیں لیکن ہماری دعا قبول نہیں ہوتی اس کی وجہ یہ ہے کہ جو چیز ہم مانگتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے نزدیک وہ ہمارے حق میں بہتر نہیں ہوتی یا اس دعا کے عوض اللہ تعالیٰ ہم سے دنیا و آخرت کی کوئی بلا ٹال دیتا ہے۔ یا اللہ تعالیٰ کے نزدیک ابھی اس چیز کی عطا کا وقت نہیں آیا وہ اس کو مؤخر کر دیتا ہے۔ حضرت آدم علیہ السلام کی توبہ تین سو سال بعد قبول ہوئی۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت کی دعا مانگی جو دو ہزار سال بعد پوری ہوئی یا اس دعا کے عوض آخرت میں اجر عطا فرماتا ہے۔ یہ امور اس وقت مرتب ہوتے ہیں۔ جب بندہ مسلسل بغیر کسی گلے شکوے کے دعا کرتا رہے۔

حضرت ابراہیم بن ادہم رحمۃ اللہ علیہ اس کا جواب بڑے حسین پیرائے میں دیتے ہوئے فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :

اُدْعُوْنِی اَسْتَجِبْ لَکُمْ.

الغافر، 40 : 60

’’تم مجھ سے دعا کرو میں قبول کروں گا۔‘‘

ہم دعا کرتے ہیں مگر قبول نہیں کی جاتی اس کی وجوہات یہ ہیں :

  1. عرفتم اﷲ ولم تؤدوا حقه - تم نے اﷲ تعالیٰ کو پہچانا مگر اس کی اطاعت نہ کی۔
  2. قرأتم القرآن ولم تعملوا به - تم نے قرآن کریم پڑھا مگر اس پر عمل نہ کیا۔
  3. ادعيتم حب رسول اﷲ صلی الله عليه وآله وسلم وترکتم سنتهس - تم نے محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا دعویٰ کیا اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت چھوڑ دی۔
  4. ادعيتم عداوة الشيطان و وافقتموه - تم نے شیطان کے دشمن ہونے کا دعویٰ کیا مگر پھر اُسی کی موافقت کی۔
  5. قلتم : إنکم تحبون الجنة ولم تعملوا لها - جنت کی محبت کا دعویٰ کیا مگر اس کے لیے عمل نہ کیا۔
  6. قلتم : تخاف النار وذهبت أنفسکم بها - تم نے کہا کہ تم نارِ دوزخ سے ڈرتے ہو مگر تم اپنی جانوں کو اسی طرف لے کر گئے۔
  7. ,/p>

    واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔