کیا کوثر سے مراد سیدہ فاطمۃ الزہراء ہیں؟


سوال نمبر:5252
السلام علیکم! کیا سورۃ الکوثر میں‌ کوثر سے مراد سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا ہے؟

  • سائل: حاجی انصر ملکمقام: متحدہ عرب امارات
  • تاریخ اشاعت: 09 مارچ 2019ء

زمرہ: علومِ قرآن

جواب:

کوثر‘ کے معنیٰ ’خیر کثیر‘ کے ہیں اور قرآنِ مجید کی سورہ کوثر میں یہ لفظ اسی معنیٰ میں استعمال ہوا ہے۔ کوثر کی مراد کے بارے میں علماء کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے۔

سیدنا عبداللہ بن عباس، المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ اور عبداللہ بن عمر رضوان للہ علیہم اجمعین کے مطابق کوثر مراد جنت کی ایک نہر ہے۔ بعض احادیث میں اسے شفاعتِ محمدی مراد لی گئی ہے۔ بعض علماء نے اسے پیروان کی کثرت اور نسل کی فراوانی بھی مراد لیا ہے۔ شیعہ مفسرین کے نزدیک لفظ ’کوثر‘ سے مراد سیدہ فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا ہیں کیونکہ عاص بن وائل کی طرف سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ’اَبْتَرْ‘ (بے اولاد) کا طعنہ ملنے کے جواب میں خدا تعالیٰ نے سیدہ زہرا سلام اللہ علیہا کے ذریعے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نسل کی کثرت عطا فرمائی۔ یہی وجہ ہے کہ سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا کی اولاد پورے عالمِ اسلام میں پھیلی ہوئی ہے۔

  1. السید محمد الشیرازی، تقریب القرآن الیٰ الاذهان، 3: 266، بیروت، لبنان، مؤسسة الوفاء
  2. طبرسی، مجمع البیان فی التفسیر القرآن، 10: 836، دار المعرفة
  3. ناصر مکارم الشیرازی، تفسیر نمونه، 15: 515، مصباح القرآن ترست

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری