غیر معیاری اشیائے خورد و نوش کا شرعی حکم کیا ہے؟


سوال نمبر:5243
کیا بازاری کھانے یا ایسی چیزیں جو ایک حد تک نقصان دہ ہوں، مناسب مقدار میں کھانے میں کوئی شرعی حرج ہے؟

  • سائل: حافظ خواجہ محمد عبدالنافعمقام: ملتان/پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 31 مارچ 2019ء

زمرہ: خور و نوش

جواب:

اللہ تبارک وتعالیٰ نے کھانے پینے کی چیزوں میں حلال ہونے کے ساتھ طیب و پاکیزہ ہونے کی بھی شرط عائد کی ہے۔ جیسا کہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:

يَاأَيُّهَا النَّاسُ كُلُواْ مِمَّا فِي الأَرْضِ حَلاَلاً طَيِّباً وَلاَ تَتَّبِعُواْ خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ.

اے لوگو! زمین کی چیزوں میں سے جو حلال اور پاکیزہ ہے کھاؤ، اور شیطان کے راستوں پر نہ چلو، بیشک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔

البقره، 2: 168

اسی سورت میں آگے چل کر فرمایا گیا ہے:

يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ كُلُواْ مِن طَيِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاكُمْ وَاشْكُرُواْ لِلّهِ إِن كُنتُمْ إِيَّاهُ تَعْبُدُونَ.

اے ایمان والو! ان پاکیزہ چیزوں میں سے کھاؤ جو ہم نے تمہیں عطا کی ہیں اور اﷲ کا شکر ادا کرو اگر تم صرف اسی کی بندگی بجا لاتے ہو۔

البقره، 2: 172

سورہ مائدہ میں فرمایا گیا ہے:

وَكُلُواْ مِمَّا رَزَقَكُمُ اللّهُ حَلاَلاً طَيِّبًا وَاتَّقُواْ اللّهَ الَّذِيَ أَنتُم بِهِ مُؤْمِنُونَ.

اور جو حلال پاکیزہ رزق اللہ نے تمہیں عطا فرمایا ہے اس میں سے کھایا کرو اور اللہ سے ڈرتے رہو جس پر تم ایمان رکھتے ہو۔

الْمَآئِدَة، 5: 88

اور سورہ النحل میں ارشاد ہے:

فَكُلُواْ مِمَّا رَزَقَكُمُ اللّهُ حَلاَلاً طَيِّبًا وَاشْكُرُواْ نِعْمَتَ اللّهِ إِن كُنتُمْ إِيَّاهُ تَعْبُدُونَ.

پس جو حلال اور پاکیزہ رزق تمہیں اللہ نے بخشا ہے، تم اس میں سے کھایا کرو اور اللہ کی نعمت کا شکر بجا لاتے رہو اگر تم اسی کی عبادت کرتے ہو۔

النَّحْل، 16: 114

معلوم ہوا کہ کھانے پینے والی اشیاء کا حلال ہونے کے ساتھ صاف ستھری ہونا بھی ضروری ہے کیونکہ حلال چیز کو جراثیم سے محفوظ نہ رکھا جائے تو وہ صحت کے لیے مضر ہو جاتی ہے۔ اور جو چیز صحت کو نقصان دے، اُسے کھانا اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈالنے کے مترادف ہے۔ جیسا کہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:

وَلَا تُلْقُوا بِأَيْدِيكُمْ إِلَى التَّهْلُكَةِ وَأَحْسِنُوا إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ.

اور اپنے ہی ہاتھوں خود کو ہلاکت میں نہ ڈالو، اور نیکی اختیار کرو، بے شک اﷲ نیکوکاروں سے محبت فرماتا ہے۔

البقرة، 2: 195

ایک مقام پر فرمایا:

وَلَا تَقْتُلُوا أَنْفُسَكُمْ.

اور اپنی جانوں کو مت ہلاک کرو۔

النساء، 4: 29

لہٰذا غیرمعیاری اشیاء کھانے پینے اور دیگر استعمالات میں لانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اگر آپ کو معلوم ہو کہ فلاں چیز صحت کے لیے مضر ہے تو اس کو قطعاً استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری