جواب:
بسیار کوشش کے باجود ہمیں ذخیرہ حدیث سے کوئی ایسی روایت تو نہیں ملی کہ جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کسی شخص کے بار بار تنگدستی کی شکایت کرنے پر اُسے دوسری تیسری یا چوتھی شادی کرنے کا حکم فرمایا ہو تاہم ایک روایت جسے چند مؤرخین ومفسرین نے نقل کیا ہے۔ اس روایت میں مطلقاً شادی کا ذکر ہے:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ الْقَطَّانُ، قَالَ: حدثنا عَبْدُ الْبَاقِي بْنُ قَانِعٍ، قَالَ: حدثنا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ نَصْرٍ التِّرْمِذِيُّ، قَالَ: حدثنا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ، قَالَ: حدثنا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدٍ مَوْلَى بَنِي هَاشِمٍ، قَالَ: حدثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَشْكُو إِلَيْهِ الْفَاقَةَ، فَأَمَرَهُ أَنْ يَتَزَوَّجَ.
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور اپنے فقر وفاقہ کی شکایت کی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اُسے شادی کرنے کا حکم فرمایا۔
خطيب بغدادي، تاريخ بغداد، 1: 365، رقم: 307، بيروت: دار الغرب الإسلامي
امام ذہبی اور ابن حجر عسقلانی نے اس روایت کو انتہائی ضعیف اور ناقابل اعتبار قرار دیا ہے کیونکہ اس کی سند میں ایک روای سعید بن محمد ناکارہ ہے۔ وہ لکھتے ہیں:
قال أبو حاتم ليس حديثه بشيء. وقال ابن حبان لا يجوز أن يحتج به.
اس کے بعد انہوں نے مذکورہ بالا حدیث نقل کی ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔