جواب:
ایمان کی کمزوری کا بڑا سبب منافقت، حسد اور اعتقادی اختلافات ہیں جس کی وجہ سے عمل کے ہر میدان میں مسلسل بگاڑ واقع ہو رہا ہے اور ہماری اعلیٰ اخلاقی قدریں کمزور پڑ رہی ہیں اور حالت یہ ہوگئی ہے کہ ہم مصلحت، ذاتی منفعت اور دنیاوی فائدے کی خاطر اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خوشنودی نظر انداز کر دیتے ہیں۔ ہم نے نفسانی خواہشات کو اپنا معبود اور دنیاوی نفع کو اپنا مقصود بنا رکھا ہے، اگر ایک راہ ہدایت کی طرف جاتی ہے اور دوسری رسم و رواج کی طرف تو ہم دوسری راہ کو اختیار کرنے سے گریز نہیں کرتے۔ ظاہراً ہمارے چہروں سے زہد و ورع، پرہیزگاری اور تقویٰ نظر آ رہا ہوتا ہے لیکن اپنے باطن میں جھانکیں تو ہمیں اپنے سے بڑا کوئی جھوٹا، مکار اور منافق نظر نہیں آئے گا، اسی دوغلے پن اور دوہرے معیار کی وجہ سے مسلمان ہو کر بھی ہمارا ایمان کمزور ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔