جواب:
مقررہ اوقات میں پڑھی جانے والی نماز ادا کہلاتی ہے جیسا کہ قرآن مجید میں اﷲ تعالیٰ نے فرمایا :
فَإِذَا قَضَيْتُمُ الصَّلاَةَ فَاذْكُرُواْ اللّهَ قِيَامًا وَقُعُودًا وَعَلَى جُنُوبِكُمْ فَإِذَا اطْمَأْنَنتُمْ فَأَقِيمُواْ الصَّلاَةَ إِنَّ الصَّلاَةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَّوْقُوتًاO
النساء، 4 : 103
’’پھر (اے مسلمانو!) جب تم نماز ادا کر چکو تو اللہ کو کھڑے اور بیٹھے اور اپنے پہلوؤں پر (لیٹے ہر حال میں) یاد کرتے رہو، پھر جب تم (حالتِ خوف سے نکل کر) اطمینان پالو تو نماز کو (حسبِ دستور) قائم کرو۔ بیشک نماز مومنوں پر مقررہ وقت کے حساب سے فرض ہےo‘‘
اور وقت گزرنے کے بعد پڑھی جانے والی نماز قضا کہلاتی ہے۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
مَنْ نَسِیَ صَلَاةً أَوْ نَامَ عَنْهَا، فَکَفَّارَتُهَا أَنْ يُّصَلِّيَهَا إِذَا ذَکَرَهَا.
مسلم، الصحيح، کتاب المساجد و مواضع الصلاة، باب قضاء الصلاة الفائتة، 1 : 477، رقم : 684
’’جو شخص کسی نماز کو بھول جائے یا نماز پڑھے بغیر سو جائے تو اس کا یہی کفارہ ہے کہ جب یاد آئے تو پڑھ لے (یعنی نماز قضا پڑھے)۔‘‘
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔