جواب:
مچھر، مکھی اور دیگر حشرات الارض جو انسانی جان کے لیے نقصاندہ ہوں ان کو مارنے کا حکم ہے، اور مارنے میں احسان کی تلقین کی گئی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے ہر چیز میں احسان (حسن) فرض کیا ہے اس لیے جب تم لوگ کسی جانور کو مارو تو اچھے طریقے سے (ایک ہی وار میں) مارو اور جب ذبح کرو تو اچھے طریقے سے ذبح کرو۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چھپکلی کو مارنے کا حکم دیا تو ایک ہی وار میں مارے کی ترغیب دلائی۔ اسی بنا پر مچھروں اور دیگر حشرات کو مروجہ برقی مشین (Electric Insect Killers) سے مارنا جائز ہے۔
مچھر برقی مشین میں جل کر نہیں بلکہ بجلی کے چھٹکے سے مرتا ہے‘ اِسے آگ میں جلانا شمار نہیں کیا جا سکتا۔ برقی مشین میں کرنٹ ہوتا ہے‘ آگ نہیں۔ اس پر اگر کاغذ یا کپڑا رکھا جائے تو وہ جلتا نہیں ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مشین میں آگ نہیں ہوتی اور اس سے لگ کر مرنے والے جاندار جل کر نہیں بلکہ برقی جھٹکے سے مرتے ہیں۔ یہ موذی جانور کو مارنے کا کم تکلیف دہ طریقہ ہے جس کی شریعت میں ترغیب دلائی گئی ہے۔ اس لیے برقی کیڑے مار (Electric Insect Killers) مشین کا استعمال جائز ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔