کیا عورت کا باریک دوپٹہ یا چادر اوڑھ کر نماز پڑھنا جائز ہے؟


سوال نمبر:475
کیا عورت کا باریک دوپٹہ یا چادر اوڑھ کر نماز پڑھنا جائز ہے؟

  • تاریخ اشاعت: 27 جنوری 2011ء

زمرہ: نماز  |  عبادات  |  احکامِ نماز برائے خواتین

جواب:

جی نہیں! جس دوپٹہ یا چادر سے عورت کے جسم کا حصہ یا بال نظر آئیں اس سے نماز نہیں ہو گی جب عام حالات میں عورت کو باریک لباس اور باریک دوپٹہ اوڑھنے سے منع کیا گیا ہے تو پھر باریک دوپٹے سے نماز کیسے ادا ہو سکتی ہے؟ جیسا کہ حدیث پاک سے ثابت ہے :

عَنْ عَائِشَةَ : أَنَّ أَسْمَاءَ بِنْتَ أَبِي بَکْرٍ دَخَلَتُ عَلَی رَسُوْلِ اﷲِ (النَّبِيِّ صلی الله عليه وآله وسلم) وَعَلَيْهَا ثِيَابٌ رِقَاقٌ، فَأَعْرَضَ عَنْهَا رَسُوْلُ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم وَقَالَ : يَا أسْمَاءُ إِنَّ الْمَرْأةَ إِذَا بَلَغَتِ الْمَحِيْضَ لَمْ يَصْلُحْ لَهَا أَنْ يُرَی مِنْهَا إِلَّا هٰذَا وَهٰذَا، وَأَشَارَ إِلَي وَجْهِهِ وَکَفَّيْهِ.

ابو داؤد، السنن، کتاب اللباس، باب فيما تبدي المرأة من زينتها، 4 : 29، رقم : 4104

’’حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنہا سے مروی ہے کہ حضرت اسماء بنت ابوبکر رضی اﷲ عنہما باریک کپڑے پہن کر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے آئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کی جانب سے رخ مبارک پھیر لیا اور فرمایا : اسماء! عورت جب بالغ ہو جائے تو اس کے بدن کا کوئی حصہ ہرگز دکھائی نہیں دینا چاہئے، سوائے اِس کے اور اِس کے، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے چہرئہ اقدس اور ہتھیلیوں کی جانب اشارہ فرمایا۔‘‘

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔