کیا ہر نماز کے لیے نیا وضو کرنا ضروری ہے؟


سوال نمبر:4749

کیا ہر نماز کے لیے نیا وضو کرنا ضروری ہے؟

  • سائل: عزام ثناءاللہمقام: سرگودھا
  • تاریخ اشاعت: 28 فروری 2018ء

زمرہ: وضوء  |  نماز

جواب:

ہر نماز کے لیے نیا وضو کرنا ضروری نہیں ہے، حدیث مبارکہ میں ہے کہ حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں:

أَنَّ النَّبِيَّ صلی الله علیه وآله وسلم صَلَّی الصَّلَوَاتِ یَوْمَ الْفَتْحِ بِوُضُوءٍ وَاحِدٍ وَمَسَحَ عَلَی خُفَّیْهِ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ لَقَدْ صَنَعْتَ الْیَوْمَ شَیْئًا لَمْ تَکُنْ تَصْنَعُہُ قَالَ عَمْدًا صَنَعْتُہُ یَا عُمَرُ.

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فتح مکہ کے دن ایک وضوء سے تمام نمازیں ادا فرمائیں اور موزوں پر مسح کیا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا: یا رسول اﷲ ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )! آج آپ نے وہ کام کیا ہے جو اس سے پہلے نہیں کیا تھا! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اے عمر! میں نے یہ کام جان بوجھ کر کیا ہے۔

مسلم، الصحیح، 1: 232، رقم: 277، بیروت، لبنان: دار احیاء التراث العربي

اور حضرت ابو اسد بن عامر رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے وضو کے متعلق دریافت کیا تو آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا:

کَانَ النَّبِيُّ صلی الله علیه وآله وسلم یَتَوَضَّأُ لِکُلِّ صَلَاةٍ وَکُنَّا نُصَلِّي الصَّلَوَاتِ بِوُضُوءٍ وَاحِدٍ.

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہر نماز کے لئے تازہ وضو فرمایا کرتے تھے اور ہم ایک ہی وضو سے کئی نمازیں پڑھ لیا کرتے تھے۔

أبي داود، السنن، 1: 44، رقم: 171، بیروت: دار الفکر

مذکورہ بالا احادیث مبارکہ سے معلوم ہوا کہ ایک وضو سے کئی نمازیں ادا کی جا سکتی ہیں، لیکن یہ خیال رکھے کہ جب تک بآسانی وضو قائم رہے تو اسی وضو سے نماز ادا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے مگر جب تنگی محسوس کرے تو نیا وضو کرنا بہتر واحسن عمل ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری