جواب:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک شخص کو پیٹ کے بل لیٹے ہوئے دیکھ کر فرمایا:
إِنَّ هَذِهِ ضَجْعَةٌ لَا یُحِبُّهَا اﷲُ.
اس طرح لیٹنے کو اللہ تعالیٰ پسند نہیں فرماتا۔
مذکورہ بالا حدیث مبارکہ میں بیان کیا گیا ہے کہ اُلٹا لیٹنا اﷲ تعالیٰ کے ہاں ناپسندیدہ ہے۔ حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے اُلٹا لیٹا ہوا پایا تو پاؤں سے ہلا کر فرمایا:
إِنَّمَا هَذِهِ ضِجْعَةُ أہْلِ النَّارِ.
یہ انداز دوزخیوں کا ہے۔
ابن ماجه، السنن، 2: 1227، رقم: 3724، بیروت: دار الفکر
ایک اور روایت میں ہے:
عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ مَرَّ النَّبِيُّ صلی الله علیه وآله وسلم عَلَی رَجُلٍ نَائِمٍ فِي الْمَسْجِدِ مُنْبَطِحٍ عَلَی وَجْهِهِ فَضَرَبَهُ بِرِجْلِهِ وَقَالَ قُمْ وَاقْعُدْ فَإِنَّهَا نَوْمَةٌ جَهَنَّمِیَّةٌ.
حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا گزر ایک الٹے سونے والے پر ہوا آپ رضی اللہ عنہ نے پاؤں سے ہلا کر فرمایا اٹھو یہ جہنمیوں کا لیٹنا ہے۔
ابن ماجه، السنن، 2: 1227، رقم: 3725
درج بالا احادیث سے واضح ہوتا ہے کہ پیٹ کے بل لیٹنا اللہ تعالیٰ کو ناپسند ہے۔ اس لیے اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔