جواب:
اگر کوئی متبادل دوا موجود نہ ہو تو مستند طبیب کے مشورہ سے شراب بطور دوا پلائی جاسکتی ہے۔ مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ کیجیے:
جن دواؤں میں نشہ آور اشیاء شامل ہوں ان کے استعمال کا کیا حکم ہے؟
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔