نعلین پاک کی طرز کے جوتے پہننا کیسا ہے؟


سوال نمبر:4392
السلام علیکم مفتی صاحب! نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ک جو نعلینِ پاک ملتے ہیں وہ سینڈل ہیں جو چمڑے کے بنے ہوئے ہیں اور ان کی ایک خاص وضع ہے۔ اس سلسلے میں میرے تین سوال ہیں: 1 کیا چمڑے کا جوتا سنت سمجھ کر پہننا ثواب ہے؟ 2 کیا سنتِ نبوی سمجھ کر سینڈل پہننا باعثِ اجر ہے؟ 3 جو ڈیزائن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جوتوں کا ہے اس ڈیزائن کے جوتے کوئی امتی بنوا سکتا ہے یا نہیں؟

  • سائل: احمد وڑائچمقام: چوڑ کانہ
  • تاریخ اشاعت: 29 ستمبر 2017ء

زمرہ: ادب و تکریم مصطفٰی ﷺ

جواب:

ہر وہ لباس جو ستر پوشی کرے، زینت بخشے اور موسم کی سختیوں سے حفاظت کرے اسے اپنانا نہ صرف انسان کی فطرتی ضرورت ہے بلکہ شریعت کے حکم کے مطابق بھی ہے۔ جوتے بھی لباس کا حصہ ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی 63 سالہ حیاتِ مبارکہ میں اپنے دور اور موسمی حالات کے مطابق کئی طرح کے لباس، پاپوش اور موزے استعمال کئے ہوں گے۔ تاہم ہوائی چپل طرز کی نعلینِ پاک کو تاریخی حیثیت حاصل ہوئی ہے، مگر اس کا یہ مطلب نہیں اس طرح کا جوتا پہننا شریعت کا تقاضا ہے۔ پندرہ سو سالوں میں کسی دور میں بھی اسے اسلامی لباس کا لازمی حصہ شمار نہیں کیا گیا۔ شریعتِ اسلامیہ ایک عالمگیر ضابطہ ہے جسے ساری دنیا کے موسموں، علاقوں اور حالات میں قابلِ عمل رہنا ہے، اس لیے شریعت نے ایسے مسائل کے لیے بنیادی ضابطے طے کر دیے ہیں مگر ان کی تفصیلات کو حالات اور زمانے کے تقاضوں پر چھوڑ دیا ہے۔ اس لیے بطور مسلمان کے‘ اسلام ہمیں ان بنیادی ضابطوں کی روشنی میں اپنے حالات کے مطابق خوبصورت اور عمدہ لباس پہننے کی اجازت دیتا ہے۔

آپ کے سوالات کے جوابات بالترتیب درج ذیل ہیں:

  1. دورِ جدید میں جو بھی جوتا دستیاب ہو‘ سنت سمجھ کر پہننا باعثِ ثواب ہے۔ کیونکہ اصل سنت جوتا پہننا ہے، مخصوص شکل کا جوتا پہننا نہیں۔
  2. موسم اور حالات کے مطابق سینڈل یا کسی بھی طرح کا جوتا سنتِ رسول کی نیت سے پہننا اجر و ثواب کا باعث ہے۔
  3. اگر کوئی امتی‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نعلینِ پاک کے ڈیزائن کے جوتے بنوانا چاہے تو بنوا سکتا ہے، اس میں کوئی حرج نہیں۔ جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عمامہ شریف اور جبہ مبارک کو سنت سمجھ کر پہننا جائز ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری