جواب:
ہر وہ لباس جو ستر پوشی کرے، زینت بخشے اور موسم کی سختیوں سے حفاظت کرے اسے اپنانا نہ صرف انسان کی فطرتی ضرورت ہے بلکہ شریعت کے حکم کے مطابق بھی ہے۔ جوتے بھی لباس کا حصہ ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی 63 سالہ حیاتِ مبارکہ میں اپنے دور اور موسمی حالات کے مطابق کئی طرح کے لباس، پاپوش اور موزے استعمال کئے ہوں گے۔ تاہم ہوائی چپل طرز کی نعلینِ پاک کو تاریخی حیثیت حاصل ہوئی ہے، مگر اس کا یہ مطلب نہیں اس طرح کا جوتا پہننا شریعت کا تقاضا ہے۔ پندرہ سو سالوں میں کسی دور میں بھی اسے اسلامی لباس کا لازمی حصہ شمار نہیں کیا گیا۔ شریعتِ اسلامیہ ایک عالمگیر ضابطہ ہے جسے ساری دنیا کے موسموں، علاقوں اور حالات میں قابلِ عمل رہنا ہے، اس لیے شریعت نے ایسے مسائل کے لیے بنیادی ضابطے طے کر دیے ہیں مگر ان کی تفصیلات کو حالات اور زمانے کے تقاضوں پر چھوڑ دیا ہے۔ اس لیے بطور مسلمان کے‘ اسلام ہمیں ان بنیادی ضابطوں کی روشنی میں اپنے حالات کے مطابق خوبصورت اور عمدہ لباس پہننے کی اجازت دیتا ہے۔
آپ کے سوالات کے جوابات بالترتیب درج ذیل ہیں:
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔