کیا قربانی کے بڑے جانور میں پانچ برابر حصے کیے جاسکتے ہیں؟


سوال نمبر:4361
السلام علیکم! کیا قربانی کے بڑے جانوروں کے حصوں میں سات سے کم لوگ شریک ہو سکتے ہیں؟ یعنی جیسےزیادہ سے زیادہ تو سات کی اجازت ہے تو کیا کم سے کم کا بھی کوئی حکم ہے؟ایک عالم دین نے کہا ہے کہ اگر سات سے کم لوگ جیسے پانج لوگ ملکر قربانی کریں گے تو کسی کی بھی قربانی نہیں ہو گی۔برائے مہربانی وضاحت فرما دیں۔

  • سائل: حماد مصطفی قادریمقام: لاہور پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 28 اگست 2017ء

زمرہ: قربانی کے احکام و مسائل

جواب:

بڑے جانوروں گائے، بھینس اور اونٹ میں زیادہ سے زیادہ سات افراد شریک ہوسکتے ہیں۔اگر شرکاء سات سے کم ہوں تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ ایک حصہ مزید حصوں میں تقسیم نہیں ہوگا کیونکہ بعض علماء نے سات سے کم لوگوں میں بحصہ برابر جانور قربان کرنے میں اختلاف کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جس طرح ایک بکرا قربان کرنے سے ایک ہی فرد کی طرف سے قربانی ادا ہوتی ہے اسی طرح بڑے جانور کے ایک حصے سے ایک فرد کا واجب ادا ہوتا ہے۔ بڑے جانور میں اگر پانچ لوگ شریک ہیں اور چار لوگ ایک ایک حصہ ڈال رہے ہیں اور پانچواں تین حصے ملا رہا ہے تو یہ جائز ہے۔ ایسا نہیں‌ ہونا چاہیے کہ پانچوں برابر پیسے دیں اور پانچ برابر حصوں میں گوشت تقسیم کر لیں۔ اگر ایسا کیا گیا تو کسی کی بھی قربانی نہیں ہوگی۔ مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ کیجیے:

کیا قربانی کے جانور گائے میں سے 6 حصے ہو سکتے ہیں؟

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری