محترم مفتی صاحب! السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
ایک آدمی غلام قاسم فوت ہوا بوقت فوتگی اس کے وارثان میں 2 حقیقی بہنیں (سردار خاتون ، بہار خاتون) اور ایک مادری بھائی (شیر محمد) ہیں۔ اس کی ایک بہن سردار خاتون اور مادری بھائی شیر محمد غلام قاسم کی فوتگی سے پہلے فوت ہو چکے ہیں۔ وراثت کس طرح تقسیم ہو گی۔
شکریہ
جواب:
آپ نے اپنے سوال میں بتایا کہ ’غلام قاسم‘ کی وفات کے وقت مرحوم کی صرف ایک بہن ’بہار خاتون‘ زندہ تھی اور باقی ورثاء میں سے کوئی بھی زندہ نہیں تھا تو مرحوم غلام قاسم کے کفن دفن اور قرض اگر ہے تو اس کی ادائیگی کے بعد تمام ترکہ حقیقی بہن بہار خاتون کو ملے گا۔ جو ورثاء غلام قاسم کی وفات سے پہلے فوت ہوچکے ہیں ان کو غلام قاسم کی وراثت سے کچھ نہیں ملے گا
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔