جواب:
علاج معالجے کے لیے کسی بھی مستند ڈاکٹر یا حکیم کا تجویز کردہ ٹیسٹ کروانا نہ صرف جائز ہے بلکہ ضروری ہے۔ ایسے ٹیسٹوں کے لیے جس قدر ممکن ہو سترپوشی کا خیال رکھا جائے۔ ستر کی احتیاط کے ساتھ سپرم ٹیسٹ کروانا جائز ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔