جواب:
تجدید نکاح سے مراد ہے ’نئے حق مہر کے ساتھ نیا نکاح‘۔ نکاح ایک مرد و عورت کا دوگواہوں کی موجودگی میں، حق مہر کے عوض، رضامندی سے ایجاب و قبول کرنے کا نام ہے۔ خطبۂ نکاح‘ نکاح کی شرط نہیں بلکہ مستحب ہے۔ تجدیدِ نکاح کے لیے مرد و عورت دو مسلمان مردوں یا ایک مسلمان مرد اور دو عورتوں کی موجودگی میں حق مہر کے بدلے ایجاب و قبول کریں گے۔ جس کے بعد تعوّذ و تسمیّہ پڑھ کر جتنا ہو سکے کلام اللہ کی تلاوت کر لیں، یا خطبۂ نکاح یاد ہے تو پڑھ لیں‘ نکاح ہو جائے گا۔ بہرحال حقِ مہر، گواہ اور ایجاب و قبول نکاح کی شرائط ہیں، ان کے بغیر نکاح منعقد نہیں ہوگا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔