جواب:
اگر شوہر نے طلاق کو کسی شرط کے ساتھ مشروط کیا تو شرط پوری ہونے پر طلاق واقع ہو جائے گی۔ فقہائے اسلام کے ہاں متفقہ فتویٰ ہے کہ:
وَإِذَا أَضَافَهُ إلَى شَرْطٍ وَقَعَ عَقِيبَ الشَّرْطِ.
جب (خاوند نے طلاق کو شرط سے) مشروط کیا تو جب شرط پائی گئی، طلاق ہو جائے گی۔
مسئلہ مسؤلہ میں شوہر سے پوچھا جائے کہ جب اس نے بیوی سے کہا ’سن لو! اگر تم نے دوبارہ ایسے کیا تو تم میری طرف سے فارغ ہو‘ تو ’فارغ ہونے‘ سے شوہر کی مراد کیا تھی؟ اگر یہ جملہ کہتے ہوئے شوہر کی نیت طلاق کی تھی تو بیوی نے جونہی وہ کام کیا‘ طلاق بائن واقع ہوگئی اور ان دونوں کا نکاح ختم ہوگیا۔ اگر وہ دوبارہ اکٹھے رہنا چاہیں تو دوبارہ نکاح کرنا ضروری ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔