کیا خواتین مسجد جا کر تراویح ادا کرسکتی ہیں؟


سوال نمبر:4262
کیا عورتیں مسجد جا کر تراویح پڑھ سکتی ھیں؟

  • سائل: مبشرمقام: ریاض. سعودی عرب
  • تاریخ اشاعت: 31 اکتوبر 2017ء

زمرہ: احکامِ نماز برائے خواتین  |  نماز تراویح

جواب:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ساری زندگی کبھی بھی عورتوں کو مسجد میں نماز ادا کرنے سے نہیں روکا بلکہ نماز پنجگانہ میں عورتیں باجماعت شامل ہوتیں تھیں۔ حضرت عبد اﷲ بن عمر رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کی ہے کہ:

إِذَا اسْتَأْذَنَکُمْ نِسَاؤُکُمْ بِاللَّیْلِ إِلَی الْمَسْجِدِ فَأْذَنُوا لَهُنَّ.

تمہاری عورتیں جب رات کے وقت تم سے مسجد کی طرف جانے کی اجازت مانگیں تو انہیں اجازت دے دیا کرو۔

  1. بخاري، الصحیح، 1: 295، رقم: 827، بیروت، لبنان: دار ابن کثیر الیمامة
  2. مسلم، الصحیح، 1: 327، رقم: 442، بیروت، لبنان: دار احیاء التراث العربي

ایک حدیث مبارکہ میں ہے:

 لَا تَمْنَعُوا إِمَاءَ اﷲِ مَسَاجِدَ اﷲِ وَلَکِنْ لِیَخْرُجْنَ وَهُنَّ تَفِلَاتٌ.

تم اﷲ کی بندیوں کو اﷲ کی مسجدوں سے نہ روکو، لیکن انہیں بھی چاہیے کہ خوشبو لگائے بغیر نکلیں۔

أبي داود، السنن، 1: 155، رقم: 565، دار الفکر

اس لیے عورتیں مسجد میں جا کر تراویح ادا کرسکتی ہیں۔ قرآن و حدیث میں عورتوں کے مسجد میں جا کر تراویح ادا کرنے کی کوئی ممانعت نہیں ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری