جواب:
آپ نے سوال میں نامکمل صورتحال بیان کی، جھگڑے کی نوعیت اور شوہر کی کیفیت کے بارے میں واضح نہیں کیا اس لیے ہم حتمی فیصلہ کرنے سے قاصر ہیں۔ تاہم اگر شوہر نے جھگڑے کے دوران شدید غصے کی حالت میں طلاق دی ہے، بعد میں اسے احساس ہوا کہ جو کچھ وہ کہہ بیٹھا ہے‘ نہیں کہنا چاہتا تھا تو طلاق واقع نہیں ہوئی۔ وہ بطور میاں بیوی کے ایک دوسرے کے ساتھ رہ سکتے ہیں۔ اس کی مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ کیجیے: کیا شدید غصے میں دی گئی طلاق واقع ہوتی ہے؟
اس کے برعکس اگر غصے کی شدت ایسی نہیں تھی، شوہر کے ہوش و حواس قائم تھے، جھگڑے کے بعد بھی اس نے طلاق کے فیصلے کو درست ہی کہا تو طلاق واقع ہو گئی ہے۔ اگر اس نے تین دی ہیں تو تین ہی واقع ہوئی ہیں۔ اس کی مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ کیجیے: ایک مجلس میں دی گئی تین طلاق کا کیا حکم ہے؟
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔