جواب:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اللہ تعالیٰ نے دیگر معجزات کی طرح ایک معجزہ یہ بھی عطا کیا ہے کہ آپ جس طرح سامنے دیکھتے تھے اس طرح پسِ پشت بھی ملاحظہ فرماتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ان کمالات پر بےشمار احادیث گواہ ہیں۔ چنانچہ سیدنا انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ:
أَنَّ نَبِيَّ اﷲِ قَالَ: أَتِمُّوا الرُّکُوعَ وَالسُّجُودَ، فَوَاﷲِ، إِنِّي لَأَرَاکُمْ مِنْ بَعْدِ ظَهْرِي إِذَا مَا رَکَعْتُمْ وَإِذَا مَا سَجَدْتُمْ. وَفِي حَدِيثِ سَعِيدٍ: إِذَا رَکَعْتُمْ وَإِذَا سَجَدْتُمْ.
مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ وَاللَّفْظُ لِمُسْلِمٍ.
رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: رکوع اور سجود کو اچھی طرح سے ادا کیا کرو۔ اﷲ کی قسم! بلاشبہ میں اپنی پشت کے پیچھے سے بھی تمہارے رکوع و سجود کو دیکھتا ہوں۔ حضرت سعید کی روایت کے الفاظ ہیں کہ میں تمہارے رکوع اور سجود کی حالت کا بھی مشاہدہ کرتا ہوں۔
یہ حدیث متفق علیہ ہے، مذکورہ الفاظ مسلم کے ہیں۔
ایک روایت میں ہے:
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: أَنَّ رَسُولَ اﷲِ قَالَ: هَلْ تَرَوْنَ قِبْلَتِي هَا هُنَا؟ فَوَاﷲِ، مَا يَخْفٰی عَلَيَّ خُشُوْعُکُمْ وَلَا رُکُوْعُکُمْ إِنِّي لَأَرَاکُمْ مِنْ وَرَائِ ظَهْرِي.
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تم کیا یہی دیکھتے ہو کہ میرا منہ قبلہ رُخ ہے؟ اﷲ کی قسم! مجھ سے تمہارے (دلوں کا) خشوع و خضوع بھی پوشیدہ نہیں ہے اور نہ ہی تمہارے رکوع (کی ظاہری حالت مجھ سے مخفی ہے)۔ میں تمہیں پشت کے پیچھے بھی (اسی طرح) دیکھتا ہوں (جیسے اپنے سامنے دیکھتا ہوں)۔
یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مخفی وظاہری اعمال ملاحظہ فرماتے تھے:
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ، قَالَ صَلَّی بِنَا النَّبِيُّ صَلَاةً ثُمَّ رَقِيَ الْمِنْبَرَ، فَقَالَ فِي الصَّلَاةِ وَفِي الرُّکُوعِ: إِنِّي لَأَرَاکُمْ مِنْ وَرَائِي کَمَا أَرَاکُمْ.
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے فرمایا: حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں نماز پڑھائی۔ پھر منبر پر جلوہ افروز ہو کر نماز اور رکوع کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: میں تمہیں پیچھے سے بھی اسی طرح دیکھتا ہوں جیسے سامنے سے تمہیں دیکھتا ہوں۔
درج بالا روایات سے ثابت ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سامنے کی طرح ہی پشت مبارک کے پیچھے بھی دیکھتے تھے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔