جواب:
آیات و روایات اور اسلامی تعلیمات میں دجال سے متعلق ایک واضح تصور موجود ہے۔ دجال ایک شخصیت ہے، جس کی فتنہ پردازیوں سے تمام انبیاء علیہم السلام اپنی امتوں کو ڈراتے آئے ہیں۔ یہ ایسا خطرناک فتنہ پرور ہوگا کہ جس کی خوفناک خدا دشمنی پر تمام انبیاء علیہم السلام کا اجماع ہے۔ اس کا خروج قیامت کی نشانیوں میں سے ایک بڑی نشانی ہے۔ وہ عراق و شام کی سرزمین سے ظاہر ہوگا، ممسوح العین یعنی ایک آنکھ چٹیل ہوگی، تمام دنیا کو فتنہ و فساد میں مبتلا کردے گا، خدائی کا دعویٰ کرے گا۔ مقامِ لد پر سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کے ہاتھوں قتل ہوگا۔
البتہ جس گروہ کا آپ نے تذکرہ کیا ہے ان کے عقائد، رسومات اور تعلمیات سے متعلق مطلوب معلومات نہ ہونے کی وجہ سے ہم ان کے بارے مین حتمی رائے دینے سے قاصر ہیں۔ اگر یہ واقعی شیطان کے پچاری ہیں تو دیگر غیرمسلموں کی طرح غیرمسلم ہیں۔ جب تک ان سے اسلام اور اہلِ اسلام کو کسی طرح کا نقصان نہ پہنچے یا پہنچنے کا اندیشہ نہ ہو، انہیں اپنے عقائد اور فکر و فلسفہ کے مطابق زندگی گزارنے کا پورا حق ہے۔ ہم ان کے کفر و شرک کو ان پر واضح کریں گے اور انہیں دینِ حق یعنی اسلام کی طرف دعوت دیں گے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔