جواب:
موزوں پر مسح کی مدت مقیم شخص (جو مسافر نہ ہو) کے لیے ایک دن اور ایک رات تک ہے جبکہ مسافر کے لیے مدت تین دن تین رات تک ہے، حضرت شریح بن ہانی رحمۃ اﷲ علیہ روایت کرتے ہیں :
میں نے حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا کی خدمت میں حاضر ہو کر موزوں پر مسح کرنے کی مدت پوچھی تو آپ نے فرمایا : حضرت علی ابن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے پاس جاؤ اور ان سے یہ مسئلہ دریافت کرو کیونکہ وہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ اکثر سفر میں رہا کرتے تھے۔ ہم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے پوچھا تو انہوں نے فرمایا : حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسافر کے لیے تین دن اور تین راتوں کی اور مقیم کے لیے ایک دن اور ایک رات کی مدت مقرر فرمائی ہے۔
مسلم، الصحيح، کتاب الطهارة، باب التوقيت فی المسح علی الخفين، 1 : 232، رقم : 276
یہ حدیث مبارکہ جمہور فقہاء کے مذہب پر واضح طور پر دلالت کرتی ہے کہ موزوں پر مسح کی درج بالا مدت متعین ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔