جواب:
اگر کسی شخص نے آپ کے سامنے گستاخی یا بدعقیدگی کا اظہار نہیں کیا یا کوئی شخص سرِعام اور کھلے بندوں گستاخانہ گفتگو نہیں کرتا تو اس کے پیچھے نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔ شک کی بنیاد پر کسی کو گستاخ یا بدعقائدہ سمجھنا اور اس کی اقتداء میں باجماعت نماز پڑھنے کی بجائے الگ نماز ادا کرنا درست نہیں۔ اگر وہ امام آپ کے سامنے یا کھلےعام عمداً اللہ تعالیٰ، رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم، صحابہ کرام، اہلِ بیتِ اطہار یا اولیائےاللہ کی گستاخی کا مرتکب ہو تو پھر اس کی اقتداء کی بجائے الگ نماز پڑھ لیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔