السلام علیکم! سر میرا سوال ایک شخص کے مرتد ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں ہے۔ ایک شخص جو مسلمانوں کے گھر پیدا ہوا، اس کے موجودہ عقائد درج ذیل ہیں:
براہِ مہربانی راہنمائی کیجیے کہ کیا ایسے شخص کے بارے میں اسلام کیا کہتا ہے؟ کیا اسے مسلمان سمجھا جائے گا یا مرتد؟ کیا ایک مسلم خاتون ایسے شخص سے شادی کر سکتی ہے؟ اس کے مذکورہ بالا عقائد کی روشنی میں کیا اسے گستاخِ رسول ﷺ سمجھا جائے؟ اس کی سزا کیا ہے؟
براہِ مہربانی اسلامی اور پاکستانی قوانین کی روشنی میں فتویٰ جاری فرمائیں۔
جواب:
اگر کوئی شخص مسلمان کہلوائے اور اس کے عقائد مذکورہ بالا ہوں تو بلاشک و شبہ ایسا شخص جھوٹا، مرتد، گستاخ، بےایمان اور لعنتی ہے۔ اس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ایسے شخص سے مسلمان خاتون کا نکاح نہیں ہوسکتا۔ لیکن اس کے ساتھ مناظرے اور بحث و مباحثہ کی ضرورت نہیں اور نہ ہی اس کی تشہیر کی جانی چاہیے۔
اسلام اور پاکستانی قوانین کے مطابق ایسا شخص واجب القتل ہے، یعنی عدالت ایسے شخص کا مُواخَذَہ کرے گی اور اسے سزائے موت دے گی۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔