جواب:
مذکورہ خاتون سدرہ اگر گود لی گئی بچی کو اس کی اڑھائی سال کی عمر کے اندر دودھ پلا لے تو رضاعت ثابت ہوجائے گی۔ ثبوتِ رضاعت کے بعد بچی اس کے شوہر کے لیے غیرمحرم نہیں رہے گی۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے:
يحرم من الرضاعة ما يحرم من الولادة.
ہر وہ رشتہ جو ولادت کے تعلق سے حرام ہے، رضاعت سے بھی حرام ہو جاتا ہے۔
امام مالک، الموطا، رقم: 7881
اس کی مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ کیجیے:
رضاعت کتنی عمر تک ثابت ہوتی ہے؟
لیکن اگر بچی کی عمر اڑھائی سال سے زیادہ ہے، تو دودھ پلانے کے باوجود رضاعت ثابت نہیں ہوگی۔ اس صورت میں بچی مذکورہ خاتون کے شوہر سے شرعی پردہ کرے گی۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔