السلام علیکم مفتی صاحب! میرے چند سوال درج ذیل ہیں:
براہِ کرم راہنمائی فرما دیں۔
شکریہ
جواب:
آپ کے سوالوں کے بالترتیب جوابات درج ذیل ہیں:
اگر آپ نماز گھر میں ادا کریں گے تو فقط نماز ادا کرنے کا ثواب ملے گا، جماعت اور مسجد میں جانے سے ملنے والے ثواب سے محروم رہیں گے۔ اس کی مزید وضاحت حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیثِ مبارکہ سے ہوتی ہے جس میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
صلاة الرجل فی بيته بصلاة، وصلاته فی مسجد القبائل بخمس وعشرين صلاة، وصلاته فی المسجد الذی يجمع فيه بخمس مائة صلاة. وصلاته فی المسجد الاقصی بخمسين الف صلاة وصلاته فی مسجدی بخمس الف صلاة. وصلاته فی المسجد الحرام بمائة الف صلاة.
جو اپنے گھر میں نماز پڑھے اسے پچیس نمازوں کا، اور جو جامع مسجد میں نماز پڑھے اسے پانچ سو نمازوں کا، جو جامع مسجد اقصی اور میری مسجد (مسجد نبوی) میں نماز پڑھے اسے پچاس ہزار کا، اور جو مسجد حرام میں نماز پڑھے اسے ایک لاکھ نمازوں کا ثواب ملتا ہے۔
ابن ماجه، السنن، 1 : 453، رقم : 1413، دار الکتب العلميه بيروت، لبنان
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔