سوال نمبر:3443
السلام علیکم جناب! میں آسٹریلیا میں رہائش پذیر ہوں، یہاں ایک مسئلہ درپیش ہے۔ اکثر میٹھی چیزوں میں الکوحل ہوتی ھے۔ (جیسے آئسکریم وغیرہ)۔ اس بارے میں پیکٹ پہ انگریڈئنٹس میں نہیں لکھا ھوتا۔ بنانے والی کمپنی سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ فلیور الکوحل میں رکھتے ہیں۔ وہاں سے آئسکریم بناتے ھوئے استعمال کئے جاتے ہیں۔ ایک کمپنی نے بتایا کہ فلیور الکوحل والے ہوتے ہیں مگر آئسکریم بنانے کے عمل میں الکوحل اڑ جاتی ھے (یعنی evaporate ہو جاتی ہے) اور آخر میں بننے والی آئسکریم میں الکوحل نہیں ہوتی۔ راہنمائی فرمائیں کیا اس طرح الکوحل بھی حرام کے زمرے میں آتی ہے؟ جبکہ پیکنگ پہ بھی نہیں لکھا گیا ہوتا۔
- سائل: یاور اقبالمقام: میلبورن، آسٹریلیا
- تاریخ اشاعت: 07 جنوری 2015ء
جواب:
اگر الکوحل صرف فلیور کو منجمد کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے اور آئسکریم کی تیاری
کے مراحل میں اُڑ جاتی ہے یعنی اس کا اثر ختم ہو جاتا ہے، تو یہ آئسکریم حلال ہے، ایسی
آئسکریم کو کھانا جائز ہے۔ الکوحل کی حرمت کے جو اسباب و علل اسلام نے بیان کیے ہیں
ان میں سے ایک اس کا عقل کو مغلوب کردینا ہے۔ اسی طرح ہر وہ شے جو عقل کو مغلوب کر
دے یا نشہ آور ہو وہ حرام ٹھہرتی ہے۔ آئسکریم میں چونکہ یہ سبب نہیں پایا جا رہا، لہٰذا
اسے کھانا جائز ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔