جواب:
مصنوعی دانت لگوانے کی دو صورتیں ہیں : ایک ایسے دانت جو مستقل لگا دیے جائیں اور پھر آسانی سے نہ نکالے نہ جا سکیں، ایسے مصنوعی دانت اصل دانت کا درجہ رکھتے ہیں۔ اس لئے ان کا حکم اصل دانتوں کا ہی ہوگا۔ وضو اور غسل میں ان دانتوں تک پانی پہنچانا فرض ہے لیکن دانت نکالنے اور تہہ تک پانی پہنچانے کی ضرورت نہیں۔ دوسرے ایسے دانت جو مستقل تو نہ لگائے جائیں بلکہ جنہیں حسبِ ضرورت نکالا یا لگایا جا سکے۔ اِس صورت میں اُس وقت تک وضو اور غسل درست نہ ہوگا جب تک ان دانتوں کو نکال کر اصل جڑوں تک پانی نہ پہنچ جائے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔